مقالات

صحیفئہ سجادیہؑ کا تعارف/تیسرا حصہ

صحیفئہ کاملہ کے نسخے اور شروحات

 آیة الله شهاب الدين مرعشي طاب ثراہ فرماتے ہیں کہ صحیفئہ کاملہ کے دو نسخے ہیں۔ الصغریٰ جو اس کتاب کا نصف ہے جو زیدیہ کے پاس ہے اور دوسرا کبریٰ ہے جو ہمارے پاس ہے۔ اور اُن کا قول ہے اس میں اختلاف ہے کہ سب سے پہلے کس نے حدثنا کہا تو محقق داماد نے کہا وہ عمید الروساء ہبة اللہ ہیں اور شیخ بھائی نے کہا ابن سکون ہیں اور اس پر حاشیہ لکھنے والوں میں سے ایک کا قول ہے کہ وہ شیخ نجم الدین جعفر بن محمد بن نما ہے اور دوسرے نے کہا وہ شیخ عربی بن مسافر ہے اور کسی نے کہا فقیہ بزرگ محمد بن ادریس ہے اور دیگر اقوال بھی کہے گئے ہیں۔ بہر حال یہ تمام افراد ثقہ اور معتبر اور بزرگانِ دین تھے۔

ہم ذیل میں ان شرحوں اور حواشی اور صحیفہ سے متعلق کتابوں کا ذکر کر رہے ہیں:

1۔ حاشیہ فلیسوف اسلام محقق داماد حسینہ مرعشی

2۔ حاشیہ علامہ فیض کاشانی

3۔ حاشیہ شیخ بھائی جس کا نام الحدیقةالہلالیہ فی شرح الدعاء الثالث والاربعین من الصحیفة المبارکہ صحیفہ کی 43 ویں دعا کی شرح۔

4۔ ریاض العابدین علامہ بدیع الزماں قہپائ شیخ بہائی کے شاگرد

5۔ شرح مولی محمد صالحبن محمد باقر قزوینی روغنی

6۔ شرح مولی محمد سلیم الرازی تلمیذ سلطان علاء الدین السید حسین الحسینی

7۔ شرح الشیخ علی الصغیر بن شیخ زین الدین بن محمد بن صاحب معالم

8۔ شرح ریاض السالکین علامہ سیّد علی خان حسینی مدنی

9۔ شرح ریاض العلماء علامہ میرزا عبداللہ آفندی

10۔ شرح السیّد محسن الصنعانی الزیدی

11۔ شرح السیّد محسن الشاحی الزیدی

12۔ شرح السیّد جمال الدین الکوکبانی الزیدی

13۔ شرح ابن فتاح زیدی

14۔ شرح علامہ استاد میرزا محمد علی الجیلانی النجفی

15۔ شرح علامہ میرزا جمال الدین محمد بن محمد رضا القمی صاحب تفسیر کنزالدقائق

16۔ شرح علامہ میر ہاشم حسینی القمی

17۔ شرح محمد رضا بن الحسن الحسینی الاعرجی

18۔ شرح الکفعمی

19۔ حاشیہ العلامہ المولیٰ محمد طاہر القمی

20۔ حاشیہ علامہ طریحی صاحب مجمع البحرین

21۔ حاشیہ علامہ شرف الدین الحسینی النجفی

22۔ حاشیہ علامہ الشیخ حسین بن عبد الصمد

23۔ حاشیہ مولی مہدی البانی التبریزی نزیل کربلا شاگرد شیخ انصاری

24۔ حاشیہ السیّد عبداللہ مفید سید جزائری

25۔ حاشیہ السیّد بہاء الدین محمد المختاری النائینی

26۔ شرح مولی محمد الشہیر بہ مولیٰ عبد الباقی

27۔ شرح علامہ السیّد افصح الدین الشیرازی صاحب شرح نہج البلاغہ

28۔ شرح علامہ الاخوند ملا حبیب اللہ الکاشانی

29۔ الازھارالطیفة فی شرح مفردات الصحیفة علامہ سید محمد رضا الاعربی

30۔ شرح مفتی السیّد محمد عباس التستری الہندی متوفی سنہ 1306ھ

31۔ شرح آقا حسین بن الحسن دیلمانی الجیلانی

میرے کتب خانے میں صحیفہ کاملہ کی جو شرحیں موجود ہیں ان کا قدر تفصیلی تعارف اور امتیازات:

1۔ شرح الصحيفة السجادية الكاملة. تالیف المعلم الثالث الفیلسوف الفقیہ الامیرالسیّدمحمد باقر المشتہر بالداماد المتوفی سنہ1041ھ۔ طبع ثانیہ سنہ 1422ھ مکتبہ خاصہ لولی العصر اصفہان صفحات 437/۔

2۔ مختصر شرح الصحيفة۔ تالیف علی خان مدنی 3/ جلدیں، جلد اوّل 417/صفحات، جلد دوم 468/صفحات اور جلد سوم 416/ صفحات، زبان عربی۔

3۔ الصحيفة السجادية الجامعة موسسہ امام مہدی تحت اشراف سیّد محمد باقر نجل آیة اللہ السید مرتضیٰ موحد الابطحی الاصفہانی سنہ1418ھ عربی زبان۔

4۔ الصحيفة السجادية برواية علي بن محمد بن همام بن سهيل اسكافي متوفی سنہ 333ھ، تقدیم آیة اللہ السیّد محمد حسین الجلالی سنہ 1422ھ قم، صفحات 499/، زبان عربی۔

5۔ دراسة حول الصحيفة السجادية تالیف آیة اللہ محمد حسین الجلالی، صفحات 222/ موسسہ عالمی بیروت، سنہ1421ھ، زبان عربی۔

6۔ صحیفہ کاملہ سجادیہ با ترجمہ و شرح فارسی تعلیم آقای حاج میرزا ابوالحسن شعرانی، کتاب فروشی اسلامیہ تہران، قدیمی طباعت سنہ1378ھ صفحات 260/ عربی و فارسی۔

7۔صحیفہ کاملہ سجادیہ ہمراہ با فہرست موضوعی، عربی، فارسی، علی رضا رجالی تہرانی چاپ پنجم، صفحات 479۔

8۔ شرح الصحيفة السجادية، عز الدین الجزائری، عربی، دارالمعارف بیروت، صفحات 308۔

9۔ الحديقة الهلالية شرح دعاء الهلال من الصحيفة السجادية، تالیف شیخ بہائی، 953۔ سنہ1030ھ موسسہ آل البیت صفحات 204/ عربی۔

10۔ الصحيفة السجادية الكاملةموسسہ عالمی بیروت، صفحات 336/عربی تقدیم سماحة الامام السیّد محمد باقر الصدر، نہایت خوبصورت طباعت ہے۔

11۔ صحیفہ سجادیہ، راز و نیاز ہای سعادت آموز امام بر حق ،سید الساجدین علی بن الحسین، ترجمہ و تشریح، محی الدین مہدی الہی قمشہ ای، مطبوعہ 12/شعبان المعظم سنہ 1387ھ عربی و فارسی، صفحات کی تعداد 594/ہے۔

12۔ ترجمہ و شرح صحیفہ کاملہ سجادیہ بقلم حاج سید علی نقی فیض الاسلام، جمادی الاولی سنہ1375ھ عربی و فارسی۔

اُردو زبان میں بھی بہت سے علماء اور افاضل نے صحیفئہ کاملہ کا ترجمہ کیا ہے۔ ان مترجمین میں مفتی جعفر حسین اعلیٰ اللہ مقامہ، مرتضیٰ حسین فاضل مرحوم، قائم رضا نسیم امروہوی اور علامہ ذیشان حیدر جوادی کے نام نمایاں ہیں۔

صحیفئہ کاملہ کا ایک منظور ترجمہ میرے کتب خانے میں موجود ہے، انجینئر ساجد رضا حیدری نے جسے نظم کے قالب میں ڈھالا ہے، ادارہ فروغ تعلیماتِ ائمہ نے اسے شائع کیا ہے اور صفحات کی تعداد ہے 432/ اور سنِ طباعت سنہ 1433ھ ، سنہ2002ء ہے۔ آغاز اس طرح ہوتا ہے:

الہٰی حمد ہو تیری کہ تُو ہی سب سے افضل ہے                 الہی ایسا تُو اوّل ، نہ تجھ سے قبل اوّل ہے

تُو آخر ہے ، علاوہ تیرے کوئی بھی نہیں آخر                   تُو ہی مختارِ کل ہے کوئی تجھ جیسا نہیں قادر

دُعائے مکارم اخلاق  سے اقتباس

جو شب قدر میں پڑھی جاتی ہے۔

اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ بَلِّغْ بِإِیمَانِی أَکمَلَ الْإِیمَانِ، وَ اجْعَلْ یقِینِی أَفْضَلَ الْیقِینِ، وَ انْتَهِ بِنِیتِی إِلَی أَحْسَنِ النِّیاتِ وَ أَجْرِ لِلنَّاسِ عَلَی یدِی الْخَیرَ وَ لَا تَمْحَقْهُ بِالْمَنِّ، وَ هَبْ لِی مَعَالِی الْأَخْلَاقِ، وَ اعْصِمْنِی مِنَ الْفَخْرِ اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ لَا تَرْفَعْنِی فِی النَّاسِ دَرَجَةً إِلَّا حَطَطْتَنِی عِنْدَ نَفْسِی مِثْلَهَا، وَ لَا تُحْدِثْ لِی عِزّاً ظَاهِراً إِلَّا أَحْدَثْتَ لِی ذِلَّةً بَاطِنَةً عِنْدَ نَفْسِی بِقَدَرِهَااللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ آلِه ۔

خدایا ! تو محمد و  آل پر رحمت نازل فرما اور میرے ایمان کو کامل ترین ایمان کی حد تک پہنچا دے اور میرے یقین کو بہترین یقین قرار دے، اور میری نیت کو پسندیدہ ترین نیتوں تک منتہی کر  اور میرے ذریعے لوگوں کو فیض پہنچا، اور اسے احسان کے ذریعے  رائیگان نہ ہونے دے ۔اور  مجھے بلند پایہ اخلاق عطا  فرما،  اور فخر و غرور  سے حفاظت فرما ۔

اے اللہ  ! محمد و  آل پر رحمت نازل فرما  تو  لوگوں  میرا مرتبہ جتنا بلند کرے اتنا خود مجھے  اپنی نظروں میں پست کر دے اور تو  جتنی مجھے ظاھری عزت دے اسی قدر ذلت باطنی میرے نفس میں پیدا کر دے ۔ یااللہ! تو رحمت نازل فرما محمد و آل محمد پر۔

رشحات قلم: مولانا سید تلمیذ حسنین رضوی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button